filmov
tv
Dua | Funeral of haji ubaid's wife | jansheen ameer ahle sunnat | Dawat e islami
Показать описание
Funeral of haji ubaid's wife jansheen ameer ahle sunnat | Dawat e islami
@rehanislamicacadmy
#rehanislamicacadmy
aalmi madani markaz Karachi
آہ! ہر لمحہ گنَہ کی کثرت اور بھرمار ہے
غَلبۂ شیطان ہے اور نفسِ بداطوار ہے
مجرموں کے واسطے دوزخ بھی شُعلہ بار ہے
ہر گنہ قَصداً کیا ہے اسکا بھی اقرار ہے
ہائے! نافرمانیاں بدکاریاں بے باکیاں
آہ! نامے میں گناہوں کی بڑی بھر مار ہے
چھپ کے لوگوں سے گناہوں کا رہا ہے سلسلہ
تیرے آگے یاخدا ہر جرم کا اظہار ہے
زندگی کی شام ڈھلتی جا رہی ہے ہائے نفس!
گرم روز و شب گناہوں کاہی بس بازار ہے
یاخدا! رَحمت تری حاوی ہے تیرے قہر پر
فَضل و رَحمت کے سہارے جی رہا بدکار ہے
بندۂ بدکار ہوں بے حد ذلیل و خوار ہوں
مغفرت فرما الٰہی! تُو بڑا غفّار ہے
موت کے جھٹکوں پہ جھٹکے آرہے ہیں المدد
سخت بے چینی کے عالم میں گِھرا بیمار ہے
اب سَرِ بالیں خُدارا مسکراتے آیئے
جاں بَلَب شاہِ مدینہ طالبِ دیدار ہے
غسل دینے کے لئے غَسّال بھی اب آچکا
غسلِ میّت ہو رہا ہے اور کفن تیّار ہے
یانبی! پانی سے سارا جسم میرا دُھل گیا
نامۂ اعمال کو بھی غسل اب درکار ہے
لاد کر کندھوں پہ اَحباب آہ! قبرستاں چلے
واسطے تدفین کے گہرا گڑھا تیّار ہے
قبر میں مجھ کو لِٹا کر اور مِٹّی ڈال کر
چل دیے سا تھی نہ پاس اب کو ئی رِشتے دار ہے
خواب میں بھی ایسا اندھیرا کبھی دیکھا نہ تھا
جیسا اندھیرا ہماری قبر میں سرکار ہے
یارسولَ اللہ! آکر قبر روشن کیجئے
ذات بے شک آپ کی تو مَنبعِ انوار ہے
قبر میں شاہِ مدینہ آچکے مُنکر نکیر
ہو کرم! للہ بندہ بیکس و ناچار ہے
یانبی! جنّت کی کھڑکی قبر میں کُھلوایئے
پھر تو فضلِ رب سے اپنی قبر بھی گلزار ہے
تُو نے دنیا میں بھی عَیبوں کو چُھپایا یاخدا
حشر میں بھی لاج رکھ لینا کہ تُو ستّار ہے
نیکیاں پلّے نہیں آقا شَفاعت کیجئے
آپ کی نظرِ کرم ہوگی تو بَیڑا پار ہے
یانبی! عطارؔ کو جنّت میں دے اپنا جَوار
واسِطہ صِدّیق کا جو تیرا یارِ غار ہے
کاش! ہو ایسی مدینے میں کبھی تو حاضِری
یہ خبر آئے وطن میں مرگیا عطارؔ ہے
@rehanislamicacadmy
#rehanislamicacadmy
aalmi madani markaz Karachi
آہ! ہر لمحہ گنَہ کی کثرت اور بھرمار ہے
غَلبۂ شیطان ہے اور نفسِ بداطوار ہے
مجرموں کے واسطے دوزخ بھی شُعلہ بار ہے
ہر گنہ قَصداً کیا ہے اسکا بھی اقرار ہے
ہائے! نافرمانیاں بدکاریاں بے باکیاں
آہ! نامے میں گناہوں کی بڑی بھر مار ہے
چھپ کے لوگوں سے گناہوں کا رہا ہے سلسلہ
تیرے آگے یاخدا ہر جرم کا اظہار ہے
زندگی کی شام ڈھلتی جا رہی ہے ہائے نفس!
گرم روز و شب گناہوں کاہی بس بازار ہے
یاخدا! رَحمت تری حاوی ہے تیرے قہر پر
فَضل و رَحمت کے سہارے جی رہا بدکار ہے
بندۂ بدکار ہوں بے حد ذلیل و خوار ہوں
مغفرت فرما الٰہی! تُو بڑا غفّار ہے
موت کے جھٹکوں پہ جھٹکے آرہے ہیں المدد
سخت بے چینی کے عالم میں گِھرا بیمار ہے
اب سَرِ بالیں خُدارا مسکراتے آیئے
جاں بَلَب شاہِ مدینہ طالبِ دیدار ہے
غسل دینے کے لئے غَسّال بھی اب آچکا
غسلِ میّت ہو رہا ہے اور کفن تیّار ہے
یانبی! پانی سے سارا جسم میرا دُھل گیا
نامۂ اعمال کو بھی غسل اب درکار ہے
لاد کر کندھوں پہ اَحباب آہ! قبرستاں چلے
واسطے تدفین کے گہرا گڑھا تیّار ہے
قبر میں مجھ کو لِٹا کر اور مِٹّی ڈال کر
چل دیے سا تھی نہ پاس اب کو ئی رِشتے دار ہے
خواب میں بھی ایسا اندھیرا کبھی دیکھا نہ تھا
جیسا اندھیرا ہماری قبر میں سرکار ہے
یارسولَ اللہ! آکر قبر روشن کیجئے
ذات بے شک آپ کی تو مَنبعِ انوار ہے
قبر میں شاہِ مدینہ آچکے مُنکر نکیر
ہو کرم! للہ بندہ بیکس و ناچار ہے
یانبی! جنّت کی کھڑکی قبر میں کُھلوایئے
پھر تو فضلِ رب سے اپنی قبر بھی گلزار ہے
تُو نے دنیا میں بھی عَیبوں کو چُھپایا یاخدا
حشر میں بھی لاج رکھ لینا کہ تُو ستّار ہے
نیکیاں پلّے نہیں آقا شَفاعت کیجئے
آپ کی نظرِ کرم ہوگی تو بَیڑا پار ہے
یانبی! عطارؔ کو جنّت میں دے اپنا جَوار
واسِطہ صِدّیق کا جو تیرا یارِ غار ہے
کاش! ہو ایسی مدینے میں کبھی تو حاضِری
یہ خبر آئے وطن میں مرگیا عطارؔ ہے
Комментарии